سوال: دوران مراقبہ ذہن بہت بھٹکتا ہے،بل کہ اللہ پاک کی ذات کا دھیان کم رہتا ہے حضرت شیخ صاحب کا زیادہ۔براہ کرم رہنمائی فرمائیں؟

جواب:

جوشخص اول اول مراقبے میں بیٹھتا ہے،تو عموما اس کو ادھر ادھر کے خیالات زیادہ آتے ہیں۔یہ اس وجہ سے کہ اب تک جو اس نے غفلت والی زندگی گذاری ہے،وہ سب کچھ اب مراقبہ کے ذریعہ باہر آنے لگتا ہے۔

اب ظاہر سی بات ہے کہ جب دنیا کے خیالات، شیطانی،نفسانی،شہوانی اور حیوانی ذہن میں آئیں گے تو اللہ پاک کا دھیان کیسے آئے گا؟

پھر اللہ کےدھیان کے مقابلے میں شیخ کا دھیان آنے کی وجہ یہ ہے کہ اپنے کمزور ایمان کی وجہ سے اللہ پاک کا وہ استحضار اپنے دلوں میں محسوس نہیں کر پاتے جو کرنا چاہیے جب کہ شیخ کی صحبت میں مستقل رہنا آنا جانا ملنا جلنا ہوتا رہتا ہے اس کی بنا شیخ سے تعلق و قرب محسوس ہوتا ہے اس لئے شیخ کا خیال آجاتا ہے۔
*لیکن یہ خیال آنا بے اختیارہو تو ٹھیک ہے، کوئ گناہ نہیں منع نہیں لیکن اس کو جمانا اور اسی خیال میں مشغول رہنا بھی نہیں ہے۔بس اس طرف متوجہ ہی نہ ہوں دل اللہ اللہ کہہ رہا ہے میں سن رہا ہوں بس اسی دھن میں رہے۔
خلاصہ یہ کہ جیسے اور خیالات کا حکم ہے وہی شیخ کا خیال آنے کا بھی ہے۔