سوال: شیخ کی بے ادبی کب ہوتی ہے؟
جواب:
شیخ کی بے ادبی کے دو اسباب ہیں
(١).شیخ کی بات نہ ماننا۔یہیں سے بے ادبیوں کا دروازہ کھلتا ہے
(٢).شیخ کے تعلق سے اپنے دل میں ادنی درجہ کی کیوں نہ ہو بدگمانی رکھنا۔اس سے بھی فیض کا دروازہ بند ہوجاتا ہے اور پھر بے ادبیوں کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے۔
ہاں! کبھی کبھی غیر اختیاری طور پر شیخ کے حوالے سے دل میں بدگمانی آجاتی ہے.یہ شیطان کی طرف سے ایک چال ہوتی ہے۔
ایسی صورت میں خوب توبہ اور استغفار کرنا چاہیے، اللہ پاک سے معافی مانگنا چاہیے اور اللہ پاک کی بارگاہ میں محبت شیخ کا خوب الحاح و زاری کے ساتھ سوال کرنا چاہیے۔
شیخ اللہ کا نیک بندہ ہوتا ہے اور اللہ کے نیک بندوں کی محبت کا سوال خود حدیث پاک سے ثابت ہے۔
چنانچہ محبوب علیہ السلام نے دعا سکھائی ہے:
اَللَّهُمَّ اِنّىِْٓ اَسْئلُكَ حُبَّكَ وَحُبَّ مَنْ يَّنفَعُنىِْ حُبُّهُ عِنْدَكَ۔
ترجمہ: اے اللہ! میں آپ سے سوال کرتا ہوں آپ کی محبت کا،اور اس کی محبت کا سوال کرتاہوں جس کی محبت آپ کے دربار میں مجھے فائدہ پہنچائے۔
لہذا محبت شیخ کے لئے دعا مانگنے کا اہتمام کریں اور اس کے ساتھ ساتھ شیخ کی بات نہ ماننے اور شیخ سے بدگمان ہونے سے بچیں۔ان شاء اللہ،اللہ پاک بے ادبیوں سے بچائیں گے۔