معمولات

معمولات

جب کوئی سالک کلمات بیعت پڑھ کر سلسلہ عالیہ میں داخل ہو تو مشائخ کی طرف سے کچھ معمولات بتائے جاتے ہیں۔ جن پر باقاعدگی سے اگر عمل کیا جائے تو بہت سے روحانی امراض کا علاج ہوجاتا ہے،سالک معرفت الہی اور قربِ خداوندی کا حقیقی لطف پاتا ہے اور اس کی زندگی میں ایمانی انقلاب پیدا ہو جاتا ہے۔
وہ معمولات یہ ہیں:

١. استغفار
٢. درودشریف
٣. وقوف قلبی
٤. مراقبہ
٥. تلاوتِ قرآن مجید
٦. رابطہ شیخ

(١).استغفار :
استغفراللہ ربی من کل ذنب و اتوب الیه
(صبح و شام سو سو مرتبہ)

(٢).درودشریف:

اللہم صل علی سیدنا محمد وعلی ال سیدنا محمد وبارک وسلم
(صبح و شام سو سو مرتبہ)

(٣).وقوف قلبی:

غفلت سے حفاظت اور گناہ سے بچنے کے لئے سلسلہ عالیہ میں وقوف قلبی کا عمل ہے۔جس کا طریقہ یہ ہے کہ سالک چلتے پھرتے،اٹھتے بیٹھے ہر مشغولیت و مصروفیت کے ساتھ، دوچار منٹ بعد آہستہ سے زبان سے اللہ اللہ کہہ لیا کرے۔

(٤).مراقبہ:
یہ سلسلہ عالیہ نقشبندیہ مجددیہ کا سب سے اہم معمول ہے،گویا کہ یہ ریڈھ کی ہڈی ہے۔اس کا طریقہ یہ ہے کہ سالک یکسوئی کے ساتھ سر جھکا کر آنکھیں بند کرکے بیٹھ جائے۔اور یہ نیت کرے کہ "اللہ پاک کی رحمت آرہی ہے،میرے دل میں سمارہی ہے،میرے دل سے گناہوں کی سیاہی اور ظلمت دور ہورہی ہے اور میرا دل کہہ رہا ہے اللہ اللہ اللہ” یہ نیت کرکے خاموش بیٹھنا ہوتا ہے۔
اس اہم عمل کی برکت سے سالک کے نوے فیصد روحانی بیماریوں کا علاج ہوجاتا ہے۔
سلسلہ عالیہ نقشبندیہ مجددیہ میں مختلف مراقبات پر مبنی اسباق کا ایک سلسلہ ہے جو سالکین کو درجہ بدرجہ طے کروائے جاتے ہیں۔ہر سبق پر مراقبہ کی کثرت سے باطنی امراض کا علاج ہوکر معیت الہی کا استحضار، نسبت مع اللہ جیسی عظیم نعمتیں ملتی ہے۔ اس کے لئے مراقبہ کی پابندی اور کثرت سب سے ضروری ہے۔

(٥).رابطہ شیخ:
اپنی اصلاح اور تربیت کی غرض سے شیخ و مربی سے مستقل رابطہ میں رہنا "رابطۂ شیخ” ہے۔ حضرت والا کی جانب سے رابطہ کی ترتیب یہ ہے کہ سالک ہفتہ میں دو مرتبہ واٹسپ وغیرہ کے ذریعہ مسیج کرکے معمولات پر عمل کی تفصیل اور اپنے باطنی و اصلاحی احوال بتائے۔
اور پھر حضرت اقدس دامت برکاتہم کی طرف سے ملنی والی ہدایات پرعمل کرے۔